پالک شوق سے کھائی جاتی تو خواتین اور نوعمروں کے چہرے زرد نہ رہتے۔ اس کے مفید اجزاء چہروں کو گُل رنگ بناچکے ہوتے۔ خون افزائی کی صلاحیت کی وجہ سے پالک فولاد اور حیا تین کے مہنگے شربتوں سے زیادہ مفید اور کارگرہوتی ہے۔
پالک کے اندر چھپے فولادی خزانے
قدرت نے ہمیں دو نہایت قیمتی سنہرے پھل خوب عطا کیے ہیں، ایک کینو دوسرا آم۔ اسی طرح سبزیوں میں سب سے سستا اور مفید سبز سونا یعنی پالک بھی سال بھر خوب فراہم ہوتی ہے۔پالک شوق سے کھائی جاتی تو خواتین اور نوعمروں کے چہرے زرد نہ رہتے۔ اس کے مفید اجزاء چہروں کو گُل رنگ بناچکے ہوتے۔ خون افزائی کی صلاحیت کی وجہ سے پالک فولاد اور حیا تین کے مہنگے شربتوں سے زیادہ مفید اور کارگرہوتی ہے۔ ہاں اس کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اسے بہت زیادہ بھونا نہ جائے، کیوں کہ اس طرح اس کی تاثیر بھن کر بہت کم ہو جاتی ہے۔ یہ خیال بھی درست نہیں ہے کہ پالک میں ڈھیروں فولاد ہوتا ہے۔ پالک کی خوبی دراصل یہ ہے کہ اس میں فولاد کے علاوہ بھی دوسری بہت اہم خاصیتیں اور غذائی جوہر ہوتے ہیں۔ یہ کہنا غلط ہوگا کہ غذائی اجزا کے اعتبار سے کوئی اور سبزی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ اپنے بیرونی گہرے رنگ کے علاوہ پالک کے نرم و نازک پتوں میں بڑے اہم مانع تکسید اجزاء، مثلاً حیاتین الف (وٹامن اے)، حیاتین ج (وٹامن سی)، حیاتین ھ (وٹامن ای)، حیاتین ک (وٹامن کے)، حیاتین ب۔1 اور ب 2 (وٹامن بی ۔1 اور وٹامن بی 2)کے علاوہ پوٹاشیم، کیلشیم، جست (زنک) اور فولاد چھپے ہوتے ہیں۔
امراض قلب اور فالج سے بچائے
پالک پر جاری تحقیق سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ اس میں فولک ایسڈ (حیاتین ب9 (وٹامن بی9) بھی ہوتا ہے۔ فولک ایسڈ سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے بہتر یہ ہے کہ پالک کو ابالنے کے بجائے بھاپ پر گلا کر کھایا جائے۔ پالک کو چار منٹ تک ابالنے اور بھوننے سے اس میں موجود فولیٹ کی مقدار آدھی ہو جاتی ہے۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ اپنے دیگر صحت بخش اجزا ء کے علاوہ پالک میں کوئی درجن بھرنباتی غذائیت بخش اجزا بھی خوب ہوتے ہیں۔ صحت وتوانائی کی تعمیر کے سلسلے میں یہ اجزاء خاص مقام رکھتے ہیں، مثلاً ان کی ایک بہت اہم خاصیت یہ ہے کہ یہ اجزا سرطان کا مقابلہ کرتے ہیں۔ امراض قلب کا اہم سبب ہوموسسٹین قرار دیئے جاتے ہیں۔ غذا میں ان کی کثرت فالج کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ پالک میں موجود فولیٹ ہوموسسٹین کی مضر توں کو اعتدال پر رکھتا ہے۔
پالک چھاتی کے سرطان سے بچائے
پالک کے استعمال سے خواتین چھاتی کے سرطان کے خطرے سے بھی محفوظ رہ سکتی ہیں، اسی طرح پالک میں موجود کیروٹینائڈز سے پروسٹیٹ یا مثانے کے غدود کے سرطان کا خطرہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔ پالک کا کیروٹینائیڈ کا یہ جوہر نیوزین تھین (NEOXANTHIN) کہلاتا ہے۔ اگر آپ گنٹھیا کے مریض ہیں تو آپ یہ جان کر یقیناً خوش ہوں گے کہ پالک میں موجود ورم دور کرنے کی خاصیت اس کے استعمال سے آپ کو ورم و درد سے نجات دلا سکتی ہے۔ پالک میں موجود مانع تکسید اجزا جسم میں فری ریڈیکلز جیسے مضر اجزا کو قابو میں کرکے آپ کو قلب اور شریانوں کی تکالیف سے بھی محفوظ رکھ سکتی ہے۔پردہ چشم میں بگاڑ کی وجہ سے نظر گررہی ہوتو اس کاعلاج بھی پالک سے بخوبی کیا جاسکتا ہے۔ پالک بینائی کی محافظ ہوتی ہے۔ گرتی یا کمزور ہوتی نظر کو سنبھالا دینے کے علاوہ پالک موتیا بند سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
صحت و توانائی او ر امراض سے تحفظ
پالک کی ان خوبیوں سے بھرپور استفادے کے لیے تازہ پالک صرف پانی سے اچھی طرح دھونے کے بعد اس کے پتے کچے کھانے چاہئیں۔ یہ سلاد کی طرح بھی کھائی جاسکتی ہے۔ اس کے ساتھ دوسری سبزیاں ٹماٹر، پیاز، گاجر، کھیرا وغیرہ بھی شامل کرسکتے ہیں۔ پلیٹ میں پالک کے ہرےبھرے پتوں کو پھیلا کر ان پر دوسری رنگ برنگی سبزیاں سجائیے اور انہیں خوب چبا کر کھائیے اور صحت و توانائی اور امراض سے تحفظ کا سامان کیجئے۔ پالک پکانا ہی ہے تو اسے بس معمولی حرارت‘ تھوڑی دیر اُلٹ پلٹ کر ذرا سا نرم کیجئے اور رغبت اور شوق سے نوش جان کرلیجئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں